ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / 9 ججوں کی بنچ کرے گی فیصلہ، پرائیویسی کا حق بنیادی حق ہے یا نہیں؟

9 ججوں کی بنچ کرے گی فیصلہ، پرائیویسی کا حق بنیادی حق ہے یا نہیں؟

Tue, 18 Jul 2017 23:33:20  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی18جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) پرائیویسی کا حق بنیادی حق ہے یا نہیں؟۔سپریم کورٹ کے 9ججوں کی بنچ یہ طے کرے گی۔اس مسئلے پرکل سماعت ہوگی۔آدھار کارڈ منصوبہ کی قانونی حیثیت کو چیلنج دینے والی درخواستوں پر سماعت کے دوران عدالت نے یہ طے کیا۔5ججوں کی بنچ نے تقریباََ1گھنٹہ تمام فریقوں کی دلیلیں سنی. اس کے بعدیہ پتہ چلاہے کہ پہلے پرائیویسی کے حق پرغورہوناچاہئے۔ایسااس وجہ سے درخواست گزار آدھار کارڈ کے لیے بایومیٹرک ریکارڈلئے جانے کوپرائیویسی کی خلاف ورزی قراردے رہے ہیں۔جبکہ حکومت کی دلیل ہے کہ پرائیویسی کا حق بنیادی حق ہے ہی نہیں۔آج سماعت شروع ہوتے ہی اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے کورٹ کی توجہ 2پرانے فیصلوں کی طرف متوجہ کی۔انہوں نے کہا کہ ایم پی شرما معاملے میں سپریم کورٹ کے 8ججوں کی بنچ یہ کہہ چکی ہے کہ پرائیویسی کا حق بنیادی حق نہیں ہے۔کھڑک سنگھ معاملے میں 6ججوں کی بنچ کا بھی یہی نتیجہ تھا۔لہٰذا5ججوں کی بنچ اس سوال پرسماعت نہیں کرسکتی۔اسے 9ججوں کی بنچ کے پاس بھیجاجائے۔درخواست گزاروں کی جانب سے سینئر وکیل شیام دیوان اور گوپال سبرامنیم نے اس مطالبہ کی حمایت کی۔تاہم ان کی دلیل تھی کہ گووند بمقابلہ مدھیہ پردیش، راج گوپال بمقابلہ تمل ناڈو جیسے معاملات میں سپریم کورٹ کی ہی چھوٹی بنچ نے رازداری کو بنیادی حق ماناہے۔1978میں مینکا گاندھی بمقابلہ یونین آف انڈیا کیس میں سپریم کورٹ کے 7ججوں کی بنچ نے احترام سے جینے کے لیے آئین کے آرٹیکل 21یعنی زندگی کے بنیادی حق کاحصہ ماناہے۔اس لحاظ سے بھی پرائیویسی کا حق آرٹیکل 21کے تحت تصورکیاجائے گا۔


Share: